بہت سے دوستوں کو سمجھ نہیں آتی کہ دھان میں کب اور کیسے بوران ڈالا جائے تو اس سے اچھے نتائج مل سکتے ہیں تو کسان جنہوں نے دھانا لگایا ہوا ہے وہ اس بات کو سمجھنے کی کوشش کریں کہ دھان ہو یا کوئی بھی فصل جب اس میں پانی کھڑا رہتا ہےتو بہت سے غذائی اجزاء زمین میں لیچ ڈاؤن ہو جاتے ہیں۔
اور نائٹروجن تو کافی حد تک ضائع ہو جاتی ہے ہم گھاس نا ہو دھان میں پانی کھڑا اس لئے رکھتے ہیں مگر اس کا ایک نقصان یہ بھی ہوتا ہے کہ پودوں کے بنیادی غذائی اجزاء کافی حد تک نیچے بہہ جاتے ہیں۔
اب حل کیا کیا جائے کہ ہم جڑی بوٹیوں سے بھی چھٹکارا حاصل کر لیں اور غذائی اجزاء بھی پورے کر لیں تو اس کا ایک حل ہے کہ وہ غذائی اجزاء جو زمین میں بہت تیزی سے حرکت کرتے ہیں جن میں سلفر،نائٹروجن،کلورائڈز اور بوران ہیں ان کو ہم اگر ابتداء میں نہیں ڈال سکے تو چالیس دن کے بعد جب فصل سایہ کر جائے تو بلکل بھی پانی کھڑا نا رکیھیں ایسا کرنے سے فصل میں فنگس اور بہت سے غذائی اجزاء کی کمی ہو سکتی ہے۔
بوران کی بات کر رہے ہیں تو جیس ےہی فصل تیس سے چالیس دن کی ہو بوران تین کلو پر ایکڑ فلڈ کر دیں
اب رہی یہ بات کہ بوران کو کس کھاد کے ساتھ فلڈ کرنا ہے تو اسے آپ یوریا کھاد کے ساتھ فلڈ کر سکتے ہیں۔
آگے بڑھو کسان
منجانب:کسان گھر
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں