بدھ، 11 جولائی، 2018

زمین کے پی ایچ سے کیا مراد ہے؟


بہت سے کسانوں سے کہا جاتا ہے کہ آپکی زمین کا پی ایچ زیادہ ہے اس میں یہ چیز ڈالیں وہ چیز ڈالیں مگر کبھی کسی نے یہ نہیں بتایا کہ پی ایچ کو کسان کو آسان زبان میں کیا کہتے ہیں جو کسان کی سمجھ میں بھی آسکے۔
انگلش میں تو اسے پاور آف ہائیڈروجن کہتے ہیں مگر ہم اس کی گہرائی میں جائے بغیر اسے سمجھنےکی کوشش کرتے ہیں۔
ہماری زمین میں چودہ طرح کے پودوں کے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں
۱۔نائٹروجن
۲۔فاسفورس
۳۔پوٹاشیم
۴۔سلفر
۵۔میگنیشیم
۶۔کیلشیم
۷۔زنک
۸۔کاپر
۹۔آئرن
۱۰۔مینگنیز
۱۱۔مولیبڈینیم
۱۲۔کلورائین
۱۳۔بوران
۱۶۔نکل
یہ سب جب متوازن ہو کے پودوں کو ملتے ہیں تو ہماری پیداوار بہتر سے بہتر ہوتی ہے۔
جب ہماری زمین کا پی ایچ لیول سات پر ہوتا ہے تو ہماری زمین میں ہم جو بھی ان میں سے ڈالتے ہیں وہ پودوں کو ملتا ہے اور پودے خوب پھلتے پھولتے ہیں۔
جب ہماری زمین کا پی ایچ سات سے اوپر چلا جاتا ہے تو ہمارے بہت سارے غذائی اجزاء زمین میں فکس ہو جاتے ہیں اور پودوں تک نہیں پہنچ پاتے اس لئے ایسی زمینوں میں ہائی پی ایچ والی کھادیں ہمیں استعمال کرنا پڑتی ہیں۔ تا کے وہ پودوں کو مل سکیں
اور جب پی ایچ سات سے کم ہوتا جاتا ہے تو بھی کافی غذائی اجزاء زمین میں فکس ہو کر رہ جاتے ہیں
مختصر قصہ یہ ہے کہ اگر پی ایچ زیادہ ہوگا تو اسے ہم کہیں گے کہ زمین میٹھی ہے۔ اگر پی ایچ کم ہوگا تو اسے ہم کہیں گے کہ زمین کھٹی ہے اور جب پی ایچ نارمل یعنی سات پر ہوگا تو ہم کہیں گے کہ زمین کھٹی میٹھی ہے۔۔ زمین کھٹی میٹھی تب ہی ہوگی جب یہ سب غذائی اجزاء زمین میں موجود ہوں گے۔
اس لئے زمین کو کھٹا میٹھا بنائیں اور زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل کریں۔
آگے بڑھو کسان
منجانب:کسان گھر

1 تبصرہ:

  1. سوال یہ ہے کہ کپاس کے لیے سلفر، میگنیشیم اور کیلشیم کے ساتھ ساتھ اجزائے صغیرہ جیسے کہ زنک، کاپر، آئرن، مینگنیز، مولیبڈینیم، کلورین، بوران اور نکل کی کتنی کتنی مقدار فولیئر سپرے کرنی چاہیئے- یہ بھی کہ کیا ان سب اجزاء کو اکٹھے حل کرسکتے ہیں؟ اگر نہیں تو ان میں سے کون کون سے اجزاء اکٹھے حل کرکے استعمال کر سکتے ہیں اور کون کون سے اجزاء اکٹھے حل نہیں کر سکتے-

    جواب دیںحذف کریں